Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9594ca83853ad813d790a9b07e3ac42f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہی میں ہوں وہی میری کہانی ہے - معین نظامی کی شاعری - Darsaal

وہی میں ہوں وہی میری کہانی ہے

وہی قصہ مرے دل کا

دل وحشت زدہ پر بادلوں کی طرح اس امڑے ہوئے بے نام موسم کا

کہ جو بے نام تو تھا ہی کئی برسوں سے بے معنی بھی ہو کر رہ گیا ہے

اور یہ میں نے اس لیے لکھا ہے

کیوں کہ میں نے اس کے معنی

بے حد معذرت کے ساتھ

اب تک

کمپیوٹر کے زمانے کے کسی زرخیز تر دل کے لغت میں بھی نہیں دیکھے

مرے جذبوں کے شاخ و برگ پر

بے شرکت غیر یہی موسم ہے جس کی حکمرانی ہے

وہی میں ہوں وہی چاروں طرف رقصاں مری افسردہ شب ہے

اور وہی میری تھکی ہاری ہوئی جاگی ہوئی روئی ہوئی آنکھوں کا

سناٹے کے رنگوں جیسا آنگن ہے

وہی خواب طلب ہے

اور وہی درد شکستہ پا جو شاید غیر رسمی پر

اس دل کے اب تک زندہ رہ جانے کا تن تنہا سبب ہے

اور وہی کردار بے جا جو میری تقدیر سے منسوب ہو کر

اس مسلط کردہ یک طرفہ کہانی کے کسی اندھے کنویں میں

نچلی ذاتوں کے سوینبر جیت جانے والے بد قسمت جری کی طرح

کب سے جاں بہ لب ہے

ہاں وہی اس کی کہانی ہے

جو آدم اور حوا کی ندامت کے زمانے سے بھی کچھ عرصہ پرانی ہے

کہانی کا سفر جاری ہے

یہ بھی اتفاقا کا ایک فطری ایک تدریجی عمل ہے

جو اساطیری کھلونوں کو

کسی تاریخ کی تدوین تک

زینہ بہ زینہ لا کے

ان کو مسخ کر دیتا ہے ان میں ان کا اپنا بھولا پن رہنے نہیں دیتا

اور اس پر یہ کہ اس کا جبر

اس بارے میں راوی کو

کسی بھی شخص سے

اک لفظ بھی کہنے نہیں دیتا

کہانی میں مرا کردار ہی میں ہوں

وہی میں ہوں وہی میری کہانی ہے

(3465) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wahi Main Hun Wahi Meri Kahani Hai In Urdu By Famous Poet Moin Nizaamii. Wahi Main Hun Wahi Meri Kahani Hai is written by Moin Nizaamii. Enjoy reading Wahi Main Hun Wahi Meri Kahani Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Moin Nizaamii. Free Dowlonad Wahi Main Hun Wahi Meri Kahani Hai by Moin Nizaamii in PDF.