Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2cf44d572d1938ae935dd2e15753eaaa, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کتنی بلندیوں پہ سر دار آئے ہیں - معین احسن جذبی کی شاعری - Darsaal

کتنی بلندیوں پہ سر دار آئے ہیں

کتنی بلندیوں پہ سر دار آئے ہیں

کسی معرکہ میں اہل جنوں ہار آئے ہیں

گھبرا اٹھے ہیں ظلمت شب سے تو بارہا

نالے ہمارے لب پہ شرربار آئے ہیں

اے قصہ گو ازل سے جو بیتی ہے وہ سنا

کچھ لوگ تیرے فن کے پرستار آئے ہیں

پائی گلوں سے آبلہ پائی کہ جب نہ داد

دیوانے ہیں کہ سوئے لب خار آئے ہیں

غم خواریوں کی تہہ میں دبی سی مسرتیں

یوں میرے پاس بھی مرے غم خوار آئے ہیں

پہنچے ہیں جب بھی خلوت دل میں تو اے ندیم

اکثر ہم اپنے آپ سے بے زار آئے ہیں

اس بزم میں تو مے کا کہیں ذکر تک نہ تھا

اور ہم وہاں سے بے خود و سرشار آئے ہیں

اس کی گلی میں ہم نے لٹا دی متاع جاں

اس کی گلی سے ہم تو سبک سار آئے ہیں

کرتے رہے ہیں فن کی پرستش تمام عمر

محشر میں کیسے کیسے گنہ گار آئے ہیں

جذبیؔ جو ہو سکے تو مری حیرتوں سے پوچھ

کس طرح میرے ذہن میں اشعار آئے ہیں

(795) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kitni Bulandiyon Pe Sar-e-dar Aae Hain In Urdu By Famous Poet Moin Ahsan Jazbi. Kitni Bulandiyon Pe Sar-e-dar Aae Hain is written by Moin Ahsan Jazbi. Enjoy reading Kitni Bulandiyon Pe Sar-e-dar Aae Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Moin Ahsan Jazbi. Free Dowlonad Kitni Bulandiyon Pe Sar-e-dar Aae Hain by Moin Ahsan Jazbi in PDF.