اک آس تو ہے کوئی سہارا نہیں تو کیا

اک آس تو ہے کوئی سہارا نہیں تو کیا

رستے میں کچھ شجر تو ہیں سایہ نہیں تو کیا

رہتا ہے کوئی شخص مرے دل کے آس پاس

میں نے اسے قریب سے دیکھا نہیں تو کیا

تو ہی بتا کہ چاہیں تجھے اور کس طرح

یہ تیری جستجو یہ تمنا نہیں تو کیا

ہم دور دور رہ کے بھی چلتے رہے ہیں ساتھ

ہم نے قدم قدم سے ملایا نہیں تو کیا

ریگ رواں کی طرح ہیں سارے تعلقات

تم نے کسی کا ساتھ نبھایا نہیں تو کیا

ویسے ہمیں تو پیاس میں دریا کی تھی تلاش

اب یہ سراب ہی سہی دریا نہیں تو کیا

سوچا بھی تم نے دشت چمن کیسے بن گیا

محنت کا یہ عرق یہ پسینا نہیں تو کیا

محسنؔ مری نگاہ کو اچھا لگا وہی

دنیا کی وہ نظر میں جو اچھا نہیں تو کیا

(744) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Aas To Hai Koi Sahaara Nahin To Kya In Urdu By Famous Poet Mohsin Zaidi. Ek Aas To Hai Koi Sahaara Nahin To Kya is written by Mohsin Zaidi. Enjoy reading Ek Aas To Hai Koi Sahaara Nahin To Kya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Zaidi. Free Dowlonad Ek Aas To Hai Koi Sahaara Nahin To Kya by Mohsin Zaidi in PDF.