Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_421dd98c65809512497286f3a7ea2c55, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بھول جاؤ مجھے - محسن نقوی کی شاعری - Darsaal

بھول جاؤ مجھے

وہ تو یوں تھا کہ ہم

اپنی اپنی ضرورت کی خاطر

اپنے اپنے تقاضوں کو پورا کیا

اپنے اپنے ارادوں کی تکمیل میں

تیرہ و تار خواہش کی سنگلاخ راہوں پہ چلتے رہے

پھر بھی راہوں میں کتنے شگوفے کھلے

وہ تو یوں تھا کہ بڑھتے گئے سلسلے

ورنہ یوں ہے کہ ہم

اجنبی کل بھی تھے

اجنبی اب بھی ہیں

اب بھی یوں ہے کہ تم

ہر قسم توڑ دو

سب ضدیں چھوڑ دو

اور اگر یوں نہ تھا تو یوں ہی سوچ لو

تم نے اقرار ہی کب کیا تھا کہ میں

تم سے منسوب ہوں

میں نے اصرار ہی کب کیا تھا کہ تم

یاد آؤ مجھے

بھول جاؤ مجھے

(3550) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bhul Jao Mujhe In Urdu By Famous Poet Mohsin Naqvi. Bhul Jao Mujhe is written by Mohsin Naqvi. Enjoy reading Bhul Jao Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Naqvi. Free Dowlonad Bhul Jao Mujhe by Mohsin Naqvi in PDF.