Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8093d37e9e3e26df38b6d4996063a8ce, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بہت دنوں بعد - محسن نقوی کی شاعری - Darsaal

بہت دنوں بعد

بہت دنوں بعد

تیرے خط کے اداس لفظوں نے

تیری چاہت کے ذائقوں کی تمام خوشبو

مری رگوں میں انڈیل دی ہے

بہت دنوں بعد

تیری باتیں

تری ملاقات کی دھنک سے دہکتی راتیں

اجاڑ آنکھوں کے پیاس پاتال کی تہوں میں

وصال‌ وعدوں کی چند چنگاریوں کو سانسوں کی آنچ دے کر

شریر شعلوں کی سرکشی کے تمام تیور

سکھا گئی ہیں

ترے مہکتے مہین لفظوں کی آبشاریں

بہت دنوں بعد پھر سے

مجھ کو رلا گئی ہیں

بہت دنوں بعد

میں نے سوچا تو یاد آیا

کہ میرے اندر کی راکھ کے ڈھیر پر ابھی تک

ترے زمانے لکھے ہوئے ہیں

سبھی فسانے لکھے ہوئے ہیں

بہت دنوں بعد

میں نے سوچا تو یاد آیا

کہ تیری یادوں کی کرچیاں

مجھ سے کھو گئی ہیں

ترے بدن کی تمام خوشبو

بکھر گئی ہے

ترے زمانے کی چاہتیں

سب نشانیاں

سب شرارتیں

سب حکایتیں سب شکایتیں جو کبھی ہنر میں

خیال تھیں خواب ہو گئی ہیں

بہت دنوں بعد

میں نے سوچا تو یاد آیا

کہ میں بھی کتنا بدل گیا ہوں

بچھڑ کے تجھ سے

کئی لکیروں میں ڈھل گیا ہوں

میں اپنے سگریٹ کے بے ارادہ دھوئیں کی صورت

ہوا میں تحلیل ہو گیا ہوں

نہ ڈھونڈھ میری وفا کے نقش قدم کے ریزے

کہ میں تو تیری تلاش کے بے کنار صحرا میں

وہم کے بے اماں بگولوں کے وار سہہ کر

اداس رہ کر

نہ جانے کس رہ میں کھو گیا ہوں

بچھڑ کے تجھ سے تری طرح کیا بتاؤں میں بھی

نہ جانے کس کس کا ہو گیا ہوں

بہت دنوں بعد

میں نے سوچا تو یاد آیا

(3303) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bahut Dinon Baad In Urdu By Famous Poet Mohsin Naqvi. Bahut Dinon Baad is written by Mohsin Naqvi. Enjoy reading Bahut Dinon Baad Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Naqvi. Free Dowlonad Bahut Dinon Baad by Mohsin Naqvi in PDF.