Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2629a41b712cb5d05aa04b7403385a32, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ذکر شب فراق سے وحشت اسے بھی تھی - محسن نقوی کی شاعری - Darsaal

ذکر شب فراق سے وحشت اسے بھی تھی

ذکر شب فراق سے وحشت اسے بھی تھی

میری طرح کسی سے محبت اسے بھی تھی

مجھ کو بھی شوق تھا نئے چہروں کی دید کا

رستہ بدل کے چلنے کی عادت اسے بھی تھی

اس رات دیر تک وہ رہا محو گفتگو

مصروف میں بھی کم تھا فراغت اسے بھی تھی

مجھ سے بچھڑ کے شہر میں گھل مل گیا وہ شخص

حالانکہ شہر بھر سے عداوت اسے بھی تھی

وہ مجھ سے بڑھ کے ضبط کا عادی تھا جی گیا

ورنہ ہر ایک سانس قیامت اسے بھی تھی

سنتا تھا وہ بھی سب سے پرانی کہانیاں

شاید رفاقتوں کی ضرورت اسے بھی تھی

تنہا ہوا سفر میں تو مجھ پہ کھلا یہ بھید

سائے سے پیار دھوپ سے نفرت اسے بھی تھی

محسنؔ میں اس سے کہہ نہ سکا یوں بھی حال دل

درپیش ایک تازہ مصیبت اسے بھی تھی

(5636) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zikr-e-shab-e-firaq Se Wahshat Use Bhi Thi In Urdu By Famous Poet Mohsin Naqvi. Zikr-e-shab-e-firaq Se Wahshat Use Bhi Thi is written by Mohsin Naqvi. Enjoy reading Zikr-e-shab-e-firaq Se Wahshat Use Bhi Thi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Naqvi. Free Dowlonad Zikr-e-shab-e-firaq Se Wahshat Use Bhi Thi by Mohsin Naqvi in PDF.