Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_eccd78c6b68ab22f9b63c3b0da7afb96, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اجڑے ہوئے لوگوں سے گریزاں نہ ہوا کر - محسن نقوی کی شاعری - Darsaal

اجڑے ہوئے لوگوں سے گریزاں نہ ہوا کر

اجڑے ہوئے لوگوں سے گریزاں نہ ہوا کر

حالات کی قبروں کے یہ کتبے بھی پڑھا کر

کیا جانئے کیوں تیز ہوا سوچ میں گم ہے

خوابیدہ پرندوں کو درختوں سے اڑا کر

اس شخص کے تم سے بھی مراسم ہیں تو ہوں گے

وہ جھوٹ نہ بولے گا مرے سامنے آ کر

ہر وقت کا ہنسنا تجھے برباد نہ کر دے

تنہائی کے لمحوں میں کبھی رو بھی لیا کر

وہ آج بھی صدیوں کی مسافت پہ کھڑا ہے

ڈھونڈا تھا جسے وقت کی دیوار گرا کر

اے دل تجھے دشمن کی بھی پہچان کہاں ہے

تو حلقۂ یاراں میں بھی محتاط رہا کر

اس شب کے مقدر میں سحر ہی نہیں محسنؔ

دیکھا ہے کئی بار چراغوں کو بجھا کر

(7052) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

UjDe Hue Logon Se Gurezan Na Hua Kar In Urdu By Famous Poet Mohsin Naqvi. UjDe Hue Logon Se Gurezan Na Hua Kar is written by Mohsin Naqvi. Enjoy reading UjDe Hue Logon Se Gurezan Na Hua Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Naqvi. Free Dowlonad UjDe Hue Logon Se Gurezan Na Hua Kar by Mohsin Naqvi in PDF.