Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2f23488437de732fd20b680870b1f574, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
معرکہ اب کے ہوا بھی تو پھر ایسا ہوگا - محسن نقوی کی شاعری - Darsaal

معرکہ اب کے ہوا بھی تو پھر ایسا ہوگا

معرکہ اب کے ہوا بھی تو پھر ایسا ہوگا

تیرے دریا پہ مری پیاس کا پہرہ ہوگا

اس کی آنکھیں ترے چہرے پہ بہت بولتی ہیں

اس نے پلکوں سے ترا جسم تراشا ہوگا

کتنے جگنو اسی خواہش میں مرے ساتھ چلے

کوئی رستہ ترے گھر کو بھی تو جاتا ہوگا

میں بھی اپنے کو بھلائے ہوئے پھرتا ہوں بہت

آئنہ اس نے بھی کچھ روز نہ دیکھا ہوگا

رات جل تھل مری آنکھوں میں اتر آیا تھا

صورت ابر کوئی ٹوٹ کے برسا ہوگا

یہ مسیحائی اسے بھول گئی ہے محسنؔ

یا پھر ایسا ہے مرا زخم ہی گہرا ہوگا

(2507) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Marka Ab Ke Hua Bhi To Phir Aisa Hoga In Urdu By Famous Poet Mohsin Naqvi. Marka Ab Ke Hua Bhi To Phir Aisa Hoga is written by Mohsin Naqvi. Enjoy reading Marka Ab Ke Hua Bhi To Phir Aisa Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Naqvi. Free Dowlonad Marka Ab Ke Hua Bhi To Phir Aisa Hoga by Mohsin Naqvi in PDF.