کردار

دیکھو، ہم سب ایک سفید کنول پر

ٹیک لگائے تیر رہے ہیں

اور محسوس یہ کرتے ہیں کہ ہم نے خود کو

ناف زمیں سے مضبوطی سے باندھ رکھا ہے

اپنی ہر خواہش کو ہم نے

قتل کیا ہے

تاکہ دل میں کوئی تمنا سر نہ اٹھانے پائے

ذہن میں کوئی نیا خیال اگر در آتا ہے

تو ہم اس پر

خود اپنے ہاتھوں چونا کر دیتے ہیں

کوئی روزن

تازہ ہوا کے پھانکنے کو گر کھلتا ہے

تو کیچڑ سے بھر دیتے ہیں

(720) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kirdar In Urdu By Famous Poet Mohsin Ehsan. Kirdar is written by Mohsin Ehsan. Enjoy reading Kirdar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Ehsan. Free Dowlonad Kirdar by Mohsin Ehsan in PDF.