ایک نقطہ

میرا جی چاہتا ہے

نظم لکھوں

اس کے لیے

اس کی زلفوں کے لیے

اس کی آنکھوں کے لیے

اس کے انداز تکلم کے لیے

جو مری روح کی تسکین کا سامان بنا

اس کے ہر زوایہ جسم کی خاطر

جو مرے جسم کی تزئین کی پہچان بنا

میں مگر سوچتا ہوں

جو سراپا ہے غزل

اس کے لیے کیا لکھوں

جو سمندر ہے اسے کس طرح دریا لکھوں

اور دریا کو جو لکھوں بھی تو قطرہ لکھوں

اور قطرے کو سمیٹوں بھی تو نقطہ لکھوں

میں عجب سوچ میں ہوں اس کے لیے کیا لکھوں

(784) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Nuqta In Urdu By Famous Poet Mohsin Ehsan. Ek Nuqta is written by Mohsin Ehsan. Enjoy reading Ek Nuqta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Ehsan. Free Dowlonad Ek Nuqta by Mohsin Ehsan in PDF.