Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d9e9b35b241af9d8e51cdcd2910c0f0e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یوں ہی تو شاخ سے پتے گرا نہیں کرتے - محسنؔ بھوپالی کی شاعری - Darsaal

یوں ہی تو شاخ سے پتے گرا نہیں کرتے

یوں ہی تو شاخ سے پتے گرا نہیں کرتے

بچھڑ کے لوگ زیادہ جیا نہیں کرتے

جو آنے والے ہیں موسم انہیں شمار میں رکھ

جو دن گزر گئے ان کو گنا نہیں کرتے

نہ دیکھا جان کے اس نے کوئی سبب ہوگا

اسی خیال سے ہم دل برا نہیں کرتے

وہ مل گیا ہے تو کیا قصۂ فراق کہیں

خوشی کے لمحوں کو یوں بے مزا نہیں کرتے

نشاط قرب غم ہجر کے عوض مت مانگ

دعا کے نام پہ یوں بد دعا نہیں کرتے

منافقت پہ جنہیں اختیار حاصل ہے

وہ عرض کرتے ہیں تجھ سے گلہ نہیں کرتے

ہمارے قتل پہ محسنؔ یہ پیش و پس کیسی

ہم ایسے لوگ طلب خوں بہا نہیں کرتے

(2257) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yunhi To ShaKH Se Patte Gira Nahin Karte In Urdu By Famous Poet Mohsin Bhopali. Yunhi To ShaKH Se Patte Gira Nahin Karte is written by Mohsin Bhopali. Enjoy reading Yunhi To ShaKH Se Patte Gira Nahin Karte Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Bhopali. Free Dowlonad Yunhi To ShaKH Se Patte Gira Nahin Karte by Mohsin Bhopali in PDF.