وقت کے تقاضوں کو اس طرح بھی سمجھا کر

وقت کے تقاضوں کو اس طرح بھی سمجھا کر

آج کی گواہی پر مت قیاس فردا کر

تیرے ہر رویے میں بدگمانیاں کیسی

جب تلک ہے دنیا میں اعتبار دنیا کر

جس نے زندگی دی ہے وہ بھی سوچتا ہوگا

زندگی کے بارے میں اس قدر نہ سوچا کر

حرف و لب سے ہوتا ہے کب ادا ہر اک مفہوم

بے زبان آنکھوں کی گفتگو بھی سمجھا کر

ایک دن یہی عادت تجھ کو خوں رلائے گی

تو جو یوں پرکھتا ہے ہر کسی کو اپنا کر

یہ بدلتی قدریں ہی حاصل زمانہ ہیں

بار بار ماضی کے یوں ورق نہ الٹا کر

خوں رلائیں گے منظر مت قریب آ محسنؔ

آئینہ کدہ ہے دہر دور سے تماشا کر

(917) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Waqt Ke Taqazon Ko Is Tarah Bhi Samjha Kar In Urdu By Famous Poet Mohsin Bhopali. Waqt Ke Taqazon Ko Is Tarah Bhi Samjha Kar is written by Mohsin Bhopali. Enjoy reading Waqt Ke Taqazon Ko Is Tarah Bhi Samjha Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Bhopali. Free Dowlonad Waqt Ke Taqazon Ko Is Tarah Bhi Samjha Kar by Mohsin Bhopali in PDF.