سروں کی فصل کاٹی جا رہی ہے

سروں کی فصل کاٹی جا رہی ہے

وہ دیکھو سرخ آندھی آ رہی ہے

ہٹا لو صحن سے کچے گھڑوں کو

کہیں ملہار سوہنی گا رہی ہے

مری دستار کیسے بچ سکے گی

قسم وہ میرے سر کی کھا رہی ہے

یہ برسے گی کہیں پر اور جا کر

گھٹا جو میرے سر پر چھا رہی ہے

سمجھ رکھا ہے کیا دیوانگی کو

یہ دنیا کیا ہمیں سمجھا رہی ہے

تمنا جلد مرنے کی ہے ہم کو

حیات اب تک یوں ہی بہلا رہی ہے

(1302) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Saron Ki Fasl KaTi Ja Rahi Hai In Urdu By Famous Poet Mohsin Bhopali. Saron Ki Fasl KaTi Ja Rahi Hai is written by Mohsin Bhopali. Enjoy reading Saron Ki Fasl KaTi Ja Rahi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Bhopali. Free Dowlonad Saron Ki Fasl KaTi Ja Rahi Hai by Mohsin Bhopali in PDF.