Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_07dd5b4a047b27179eb122dacb13728b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سہمے سہمے چلتے پھرتے لاشے جیسے لوگ - محسنؔ بھوپالی کی شاعری - Darsaal

سہمے سہمے چلتے پھرتے لاشے جیسے لوگ

سہمے سہمے چلتے پھرتے لاشے جیسے لوگ

وقت سے پہلے مر جاتے ہیں کتنے ایسے لوگ

سر پر چڑھ کر بول رہے ہیں پودے جیسے لوگ

پیڑ بنے خاموش کھڑے ہیں کیسے کیسے لوگ

چڑھتا سورج دیکھ کے خوش ہیں کون نہیں سمجھائے

تپتی دھوپ میں کمھلائیں گے غنچے جیسے لوگ

شب کے راج دلارو سوچو اپنا بھی انجام

شب کا کیا ہے کاٹ ہی دیں گے جیسے تیسے لوگ

غم کا درماں سوچنے بیٹھے تھے جو رات گئے

فکر فردا لے کر اٹھے بزم مے سے لوگ

محسنؔ اور بھی نکھرے گا ان شعروں کا مفہوم

اپنے آپ کو پہچانیں گے جیسے جیسے لوگ

(1111) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sahme Sahme Chalte Phirte Lashe Jaise Log In Urdu By Famous Poet Mohsin Bhopali. Sahme Sahme Chalte Phirte Lashe Jaise Log is written by Mohsin Bhopali. Enjoy reading Sahme Sahme Chalte Phirte Lashe Jaise Log Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Bhopali. Free Dowlonad Sahme Sahme Chalte Phirte Lashe Jaise Log by Mohsin Bhopali in PDF.