Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1c8db562bf100b448c8f53bc420e762d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سیلابوں کے بعد ہم ایسے دیوانے ہو جاتے ہیں - محسن اسرار کی شاعری - Darsaal

سیلابوں کے بعد ہم ایسے دیوانے ہو جاتے ہیں

سیلابوں کے بعد ہم ایسے دیوانے ہو جاتے ہیں

اپنے گھر سے اس کے گھر تک پہروں دوڑ لگاتے ہیں

ہم نے اپنے ہاتھ زمیں میں داب رکھے ہیں اس ڈر سے

دست طلب پھیلانے والے دیوانے کہلاتے ہیں

ان آنکھوں کی سیوا کر کے ہم نے جادو سیکھ لیا

جب بھی طبیعت گھبراتی ہے پتھر کے ہو جاتے ہیں

اپنے ہجر کی بات الگ ہے اپنا عشق مسلسل ہے

خود سے بچھڑنے لگتے ہیں تو اس کے گھر ہو آتے ہیں

آدھی رات کو ہستی کا مفہوم سمجھ میں آتا ہے

بام و در کے سناٹے جب آپس میں ٹکراتے ہیں

جانے کتنی گرد جمی ہو خد و خال پہ رستوں کی

اس ڈر سے ہم اپنے گھر میں دستک دے کر جاتے ہیں

اب اس پر الزام رکھے یہ خلق خدا تو کیا کہیے

ہم تو اس کی باتیں کر کے اپنا دل بہلاتے ہیں

جس دن اس کی یاد آتی ہے جیت سی اپنی ہوتی ہے

رستہ رستہ کوچہ کوچہ پرچم سے لہراتے ہیں

پہلے پروائی سے دل میں ایک کسک سی اٹھتی تھی

اب یہ موسم کچھ نہیں کرتے لیکن خواب دکھاتے ہیں

میں نے اپنے جوش میں آ کر رقص کیا تھا خود محسنؔ

لیکن میری بستی والے اس کا نام بتاتے ہیں

(547) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sailabon Ke Baad Hum Aise Diwane Ho Jate Hain In Urdu By Famous Poet Mohsin Asrar. Sailabon Ke Baad Hum Aise Diwane Ho Jate Hain is written by Mohsin Asrar. Enjoy reading Sailabon Ke Baad Hum Aise Diwane Ho Jate Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Asrar. Free Dowlonad Sailabon Ke Baad Hum Aise Diwane Ho Jate Hain by Mohsin Asrar in PDF.