Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d7e1ab5cf59fb8c40216b6deae6c364d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اچھا ہے وہ بیمار جو اچھا نہیں ہوتا - محسن اسرار کی شاعری - Darsaal

اچھا ہے وہ بیمار جو اچھا نہیں ہوتا

اچھا ہے وہ بیمار جو اچھا نہیں ہوتا

جب تجربے ہوتے ہیں تو دھوکا نہیں ہوتا

جس لفظ کو میں توڑ کے خود ٹوٹ گیا ہوں

کہتا بھی تو وہ اس کو گوارا نہیں ہوتا

تیری ہی طرح آتا ہے آنکھوں میں ترا خواب

سچا نہیں ہوتا کبھی جھوٹا نہیں ہوتا

تکذیب جنوں کے لیے اک شک ہی بہت ہے

بارش کا سمے ہو تو ستارا نہیں ہوتا

کیا کیا در و دیوار مری خاک میں گم ہیں

پر اس کو مرا جسم گوارا نہیں ہوتا

یا دل نہیں ہوتا مرے ہونے کے سبب سے

یا دل کے سبب سے مرا ہونا نہیں ہوتا

کس رخ سے تیقن کو طبیعت میں جگہ دیں

ایسا نہیں ہوتا کبھی ویسا نہیں ہوتا

ہم لوگ جو کرتے ہیں وہ ہوتا ہی نہیں ہے

ہونا جو نظر آتا ہے ہونا نہیں ہوتا

جس دن کے گزرتے ہی یہاں رات ہوئی ہے

اے کاش وہ دن میں نے گزارا نہیں ہوتا

جب ہم نہیں ہوتے یہاں آتے ہیں تغیر

جب ہم یہاں ہوتے ہیں زمانا نہیں ہوتا

ہم ان میں ہیں جن کی کوئی ہستی نہیں ہوتی

ہم ٹوٹ بھی جائیں تو تماشا نہیں ہوتا

(909) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Achchha Hai Wo Bimar Jo Achchha Nahin Hota In Urdu By Famous Poet Mohsin Asrar. Achchha Hai Wo Bimar Jo Achchha Nahin Hota is written by Mohsin Asrar. Enjoy reading Achchha Hai Wo Bimar Jo Achchha Nahin Hota Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Asrar. Free Dowlonad Achchha Hai Wo Bimar Jo Achchha Nahin Hota by Mohsin Asrar in PDF.