وعدہ گر روز کیے جائیے گا

وعدہ گر روز کیے جائیے گا

روز سمجھوں گا کہ آج آئیے گا

جان کا غم نہیں غم یہ ہے کہ آپ

قتل کر کے مجھے پچھتائیے گا

میں بھی ہوں حضرت ناصح دانا

کچھ سمجھ کر مجھے سمجھائیے گا

لاغر اتنا ہوں کہ ہوں گھر میں مگر

میرے گھر میں نہ مجھے پائیے گا

تم نہیں قول و قسم کے سچے

جھوٹ کہتا ہوں قسم کھائیے گا

در پہ رہنے کی اجازت دے کر

کہتے ہیں پاؤں نہ پھیلائیے گا

کیا ہے جو کہتے ہو مطرب سے تم آج

کوئی ناظمؔ کی غزل گائیے‌ گا

(496) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wada Gar Rose Kiye Jaiyega In Urdu By Famous Poet Mohammad Yusuf Ali Khan Nazim Rampuri. Wada Gar Rose Kiye Jaiyega is written by Mohammad Yusuf Ali Khan Nazim Rampuri. Enjoy reading Wada Gar Rose Kiye Jaiyega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Yusuf Ali Khan Nazim Rampuri. Free Dowlonad Wada Gar Rose Kiye Jaiyega by Mohammad Yusuf Ali Khan Nazim Rampuri in PDF.