اپنے دشمن ہزار نکلے ہیں

اپنے دشمن ہزار نکلے ہیں

ہاں مگر با وقار نکلے ہیں

ہم بھی کیا بادہ خوار ہو جائیں

شیخ تو بادہ خوار نکلے ہیں

گھر کا رستہ نہ مل سکا ہم کو

گھر سے جو ایک بار نکلے ہیں

چاند بن چاندنی کہاں ہوگی

گو ستارے ہزار نکلے ہیں

خون دل دے کے جن کو سینچا تھا

نخل سب خار دار نکلے ہیں

بند کوچے کی دوسری جانب

راستے بے شمار نکلے ہیں

بعد اک عمر کی خموشی کے

مصرعے سب زور دار نکلے ہیں

ہم تو سمجھے تھے مست ہیں آسیؔ

آپ بھی ہوشیار نکلے ہیں

کوئی کہتا تھا خوش ہیں آسیؔ جی

وہ مگر دل فگار نکلے ہیں

(808) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apne Dushman Hazar Nikle Hain In Urdu By Famous Poet Mohammad Yaqoob Aasi. Apne Dushman Hazar Nikle Hain is written by Mohammad Yaqoob Aasi. Enjoy reading Apne Dushman Hazar Nikle Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Yaqoob Aasi. Free Dowlonad Apne Dushman Hazar Nikle Hain by Mohammad Yaqoob Aasi in PDF.