Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fce897c7fa7bde615ab635e7b89eab2a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اسی صورت سے تسکین دل ناشاد کرتے ہیں - محمد عثمان عارف کی شاعری - Darsaal

اسی صورت سے تسکین دل ناشاد کرتے ہیں

اسی صورت سے تسکین دل ناشاد کرتے ہیں

ابھی تک یاد آتے ہو ابھی تک یاد کرتے ہیں

تباہی پر ہماری شکوۂ صیاد کرتے ہیں

چمن میں ہیں کچھ ایسے بھی جو ہم کو یاد کرتے ہیں

محبت نام ہے اس کا تعلق نام ہے اس کا

نہ ہم آزاد ہوتے ہیں نہ وہ آزاد کرتے ہیں

وفا کا نام جب اٹھ جائے گا بے درد دنیا سے

وہ روئیں گے بہت ہم کو جو اب برباد کرتے ہیں

زمانہ سے نرالا ہے کرم صیاد و گلچیں کا

جلا کر آشیاں کہتے ہیں اب آزاد کرتے ہیں

قفس ہی اب نشیمن ہے قفس ہی صحن‌ گلشن ہے

اسیروں سے کہو کیوں منت صیاد کرتے ہیں

سمجھ رکھا ہے بازیچہ انہوں نے دل کی دنیا کو

کبھی آباد کرتے ہیں کبھی برباد کرتے ہیں

کبھی اپنا سمجھ کر جن کو سینے سے لگایا تھا

عجب عالم ہے عارفؔ وہ ہمیں برباد کرتے ہیں

(561) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Isi Surat Se Taskin-e-dil-e-nashad Karte Hain In Urdu By Famous Poet Mohammad Usmaan Arif. Isi Surat Se Taskin-e-dil-e-nashad Karte Hain is written by Mohammad Usmaan Arif. Enjoy reading Isi Surat Se Taskin-e-dil-e-nashad Karte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Usmaan Arif. Free Dowlonad Isi Surat Se Taskin-e-dil-e-nashad Karte Hain by Mohammad Usmaan Arif in PDF.