Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e581df4901c462a0c8997ccaf37ef8e1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بیٹھے ہیں - محمد طٰہ خان کی شاعری - Darsaal

بیٹھے ہیں

جو مے خانے میں ساقی کی جگہ خرکار بیٹھے ہیں

تو مسجد میں بھی مولانا عذاب النار بیٹھے ہیں

خداوندا یہ تیرے سادہ دل بندے کہاں جائیں

یہاں لٹھ مار بیٹھے ہیں وہاں لٹھ مار بیٹھے ہیں

یہ مکتب ہے یہاں طفلان دل افگار بیٹھے ہیں

ہزاروں بار اٹھے ہیں ہزاروں بار بیٹھے ہیں

تلاش علم کی ایسی سزا دی ہے معلم نے

نہیں اٹھنے کی طاقت کیا کریں ناچار بیٹھے ہیں

کلب ہے اس میں کچھ خوبان خوشبو دار بیٹھے ہیں

خدا رکھے فرنگی دور کے آثار بیٹھے ہیں

گناہ باسلیقہ کر کے کہتے ہیں یہ آپس میں

غنیمت ہے کہ ہم صورت یہاں دو چار بیٹھے ہیں

یہ دفتر ہے یہاں افسر بنے تلوار بیٹھے ہیں

بچارے ماتحت چاقو پہ رکھے دھار بیٹھے ہیں

سحر سے شام تک چلتی رہی ہے چائے پر چائے

نہ یہ بیکار بیٹھے ہیں نہ وہ بیکار بیٹھے ہیں

(734) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

BaiThe Hain In Urdu By Famous Poet Mohammad Taha Khan. BaiThe Hain is written by Mohammad Taha Khan. Enjoy reading BaiThe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Taha Khan. Free Dowlonad BaiThe Hain by Mohammad Taha Khan in PDF.