Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_69378cdaf901955b27f2bb8a5d1ff1d1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وجود پر انحصار میں نے نہیں کیا تھا - محمد اظہار الحق کی شاعری - Darsaal

وجود پر انحصار میں نے نہیں کیا تھا

وجود پر انحصار میں نے نہیں کیا تھا

کہ خاک کا اعتبار میں نے نہیں کیا تھا

سفید ریشم کی اوڑھنی میرے ہاتھ میں تھی

مگر اسے داغدار میں نے نہیں کیا تھا

یہ بے نیازی کی خو مرے حسن میں بہت تھی

مگر اسے بے قرار میں نے نہیں کیا تھا

ملا تھا خورجین میں لیے میرا کاسۂ سر

مگر اسے شرمسار میں نے نہیں کیا تھا

کہیں سے یک لخت زندگی میری کاٹ دے گا

جو راستہ اختیار میں نے نہیں کیا تھا

سموں تلے روند دے خوشی سے مگر یہ سن لے

گناہ اے شہسوار! میں نے نہیں کیا تھا

دکھائی دینے لگا وہ اک تیسرا کنارا

ابھی جوانی کو پار میں نے نہیں کیا تھا

غروب کا وقت تھا مقرر سو چل پڑا میں

کسی کا پھر انتظار میں نے نہیں کیا تھا

(608) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wajud Par Inhisar Maine Nahin Kiya Tha In Urdu By Famous Poet Mohammad Izhar Ul Haq. Wajud Par Inhisar Maine Nahin Kiya Tha is written by Mohammad Izhar Ul Haq. Enjoy reading Wajud Par Inhisar Maine Nahin Kiya Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Izhar Ul Haq. Free Dowlonad Wajud Par Inhisar Maine Nahin Kiya Tha by Mohammad Izhar Ul Haq in PDF.