Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_08caad07d412339fbbdbf11089c04172, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سرکس - محمد اسد اللہ کی شاعری - Darsaal

سرکس

شہر میں سرکس آیا ہے

کھیل تماشے لایا ہے

ہاتھی اونٹ اور گھوڑے ہیں

سب ہی یوں تو بھگوڑے ہیں

سب کو پکڑ کر لایا ہے

شہر میں سرکس آیا ہے

اڑتی اچھلتی کار بھی ہے

کھیلوں کی بھر مار بھی ہے

سارے کھلاڑی اور جوکر

تار پہ چلتے ہیں سرسر

شہر امڈ کر آیا ہے

شہر میں سرکس آیا ہے

شیر بھی ہے اور بکری بھی

کتوں کی اک ٹولی بھی

ایک بڑا سا بھالو ہے

کچھ اس کے ہم جولی بھی

بھان متی کا کنبہ ہے

جو سرکس نے جوڑا ہے

ہاتھی پوجا پاٹھ کرے

بندر بندر بانٹ کرے

بھالو ناچ دکھاتا ہے

طوطا توپ چلاتا ہے

سبھی دکھاتے ہیں کرتب

جوکر اب گرا یا تب

سب کے من کو بھایا ہے

شہر میں سرکس آیا ہے

(744) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Circus In Urdu By Famous Poet Mohammad Asadullah. Circus is written by Mohammad Asadullah. Enjoy reading Circus Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Asadullah. Free Dowlonad Circus by Mohammad Asadullah in PDF.