Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b154ddcafdde4b467c84ad624c5fb72e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
برسات آ گئی ہے - محمد اسد اللہ کی شاعری - Darsaal

برسات آ گئی ہے

گرمی کے ظلم سے یہ

دنیا دہک رہی تھی

پیاسی زمین کب سے

آکاش تک رہی تھی

موسم کو کیا ہوا ہے

پل میں بدل گیا ہے

لو بن کے چل رہی تھی

یہ تو وہی ہوا ہے

دیکھو چلی ہوائیں

چلائیں سائیں سائیں

بادل کو ساتھ اپنے

ہر سمت لے کے جائیں

تھم تھم چلے ہیں بادل

ڈم ڈم بجے ہیں بادل

کھولی ہے آسماں نے

بادل کی اپنی چھاگل

پانی برس رہا ہے

موسم یہ ہنس رہا ہے

بارش میں بھیگتا ہے

کیچڑ میں پھنس رہا ہے

بستے اٹھائے بچے

اسکول کو چلے ہیں

کھیتوں کی سمت اپنے

دہقاں نکل پڑے ہیں

ہر سمت پانی پانی

ندیوں میں ہے روانی

پنچھی چہک رہے ہیں

خوشیوں کی ہے نشانی

گرمی کو کھا گئی ہے

ہر سمت چھا گئی ہے

دل کو لبھا گئی ہے

برسات آ گئی ہے

(949) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Barsat Aa Gai Hai In Urdu By Famous Poet Mohammad Asadullah. Barsat Aa Gai Hai is written by Mohammad Asadullah. Enjoy reading Barsat Aa Gai Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Asadullah. Free Dowlonad Barsat Aa Gai Hai by Mohammad Asadullah in PDF.