Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_941f8b5704c978e437572272f867531b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ اچھے لوگ ہیں - محمد انور خالد کی شاعری - Darsaal

یہ اچھے لوگ ہیں

یہ اچھے لوگ ہیں ان سے نہ ملنا

اور ملنا بھی تو ان کی آستینیں دیکھ لینا

یہ اچھے لوگ ہیں اور بے شکن شائستگی ان کا مقدر ہے

یہ اچھے لوگ ہیں اور بے صدا شوریدگی ان کا مقدر ہے

لپکتے پانیوں کی آخری آسودگی ان کا مقدر ہے

یہ اچھے لوگ ہیں جب شام ہوتی ہے

تو بے آواز گلیوں کے سہارے

کنج گویائی میں اپنی آگ لینے جاتے ہیں

اور راستے بھر خود کو پیغمبر سمجھتے ہیں

یہ اچھے لوگ ہیں اور آگ ان کا مسئلہ ہے

یہ اچھے لوگ ہیں صدیوں سے ان کی مائیں کہتی آ رہی ہیں

پڑوسن آگ دینا

دھواں دیتے ہوئے چولھے کی صبحیں

آنگنوں میں پھیلتے سائے

کرنجی دھوپ بھوری آنکھ والی لڑکیوں جیسی

وفا نا آشنا شامیں

توے کو سینکتے ٹھٹھرے ہوئے ہاتھ

اور راتوں کی الجھتی سلوٹیں

جسموں کی آسودہ صلیبیں

اسپتالوں میں جنم دیتی ہوئی مرتی ہوئی مائیں

یہ شمشانوں کی بیوائیں

کئی صدیوں سے دہرائیں

پڑوسن آگ دینا

پڑوسن آگ خمیازہ

انہی رستوں کا آوازہ

انہی رستوں پہ چلنا اور یہی کہنا

یہ اچھے لوگ ہیں ان سے نہ ملنا

اور ملنا بھی تو ان کی آستینیں دیکھ لینا

(599) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Achchhe Log Hain In Urdu By Famous Poet Mohammad Anvar Khalid. Ye Achchhe Log Hain is written by Mohammad Anvar Khalid. Enjoy reading Ye Achchhe Log Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Anvar Khalid. Free Dowlonad Ye Achchhe Log Hain by Mohammad Anvar Khalid in PDF.