Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_u3eqcnnpdnlau48e7ro0ult8as, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو یوں ہوتا تو کیا ہوتا - محمد انور خالد کی شاعری - Darsaal

جو یوں ہوتا تو کیا ہوتا

یہ مصدر اسم ماضی کا نہیں ہے

آپ کہیے تو بتا دیتے ہیں ہونے کو

جو یوں ہوتا تو کیا ہوتا

نہ ہوتا گر جدا تن سے تو زانو پر دھرا ہوتا

وہ تم سے ابن ملجم کا پتا پوچھیں تو کہنا

چار ہفتوں سے بہت مصروف ہے

روٹی نہیں کھائی

سروں کی فصل بار خشک سالی سے گراں ہے

لوگ مسجد بھی نہیں جاتے

میں اس کو مسجد ضرار کے باہر ملوں گا

وہ گھوڑوں کی طرح تھے

فربہ اندامی پہ مائل

ساتھ والی کھڑکیوں پر ہنہناتے تھے

اب ان کے نعل ٹھونکی جا رہی ہے

میرا گھر جانا ضروری ہے

کہ ایسے میں ہمیشہ چھٹیوں کا کال ہوتا ہے

چلو گھر کی طرف چلتے ہیں

باہر برف باری ہے

میں تم پر نظم لکھوں گا

محبت لڑکیوں کو اصطبل میں چھوڑ آتی ہے

میں تم کو بیچ کھڑکی میں بٹھا کر نظم لکھوں گا

تمہیں آتا تو ہوگا درمیاں سے لوٹنا

میں لوٹنے پر نظم لکھوں گا

یہ مصدر اسم ماضی کا نہیں ہے

تم جو کہہ دو تو بلا لیتے ہیں گھر سے ابن ملجم کو

مجھے اپنی زمین اصطبل کی قسط دینی ہے

اسے بھی کوئی صورت چاہیے گھر سے نکلنے کی

(607) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Yun Hota To Kya Hota In Urdu By Famous Poet Mohammad Anvar Khalid. Jo Yun Hota To Kya Hota is written by Mohammad Anvar Khalid. Enjoy reading Jo Yun Hota To Kya Hota Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Anvar Khalid. Free Dowlonad Jo Yun Hota To Kya Hota by Mohammad Anvar Khalid in PDF.