Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_82f0b2d359c06513fab02b44da6f963f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بات نہیں ہو سکتی - محمد انور خالد کی شاعری - Darsaal

بات نہیں ہو سکتی

وہ جو کہتے ہیں کسی ٹیڑھ بنا کوئی بات نہیں ہو سکتی

سو آن کی آن میں ڈور پلٹ کر ماہی گیر پہ آن پڑی

انہی موسم میں کوئی تم سا دریا پار سے آیا تھا

اور ساری بستی روئی تھی

اس دن بستی میں رونے والوں کا دن تھا اور تم نے کہا تھا

یہ لوگ سمندر متھ کر پیتے تھے اب روتے ہیں

اور تم نے کہا تھا

ان لوگوں سے تو ساحل پر کھو جانے والے بچے اچھے ہیں

جو ریت پہ کھیلتے کھیل کو پانی کر دیتے ہیں

سو ٹیڑھ میں تم نے بات کہی

ان لوگوں سے تو ساحل پر کھو جانے والے بچے اچھے ہیں

وہ جو کہتے ہیں ہر بات میں کوئی ٹیڑھ سی ہو تو بہتر ہے

ان لوگوں سے سر شام ملو تو بات نہیں ہو سکتی

اور دن میں ان کے ساتھ کئی دوراہے چلتے ہیں

اور رات میں ان کے گھر بس نیند کا سودا ہو سکتا ہے

اور نیند کدو کی بیل ہے سوکھ گئی تو ساحل پر پیغمبر بچہ رہ جاتا ہے

سو ٹیڑھ میں تم نے بات کہی

اب پیغمبر سے بات نہیں ہو سکتی

وہ جو کہتے ہیں کسی ٹیڑھ بنا کوئی بات نہیں ہو سکتی

سو آن کی آن میں ڈور پلٹ کر ماہی گیر پر آن پڑی

(497) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Baat Nahin Ho Sakti In Urdu By Famous Poet Mohammad Anvar Khalid. Baat Nahin Ho Sakti is written by Mohammad Anvar Khalid. Enjoy reading Baat Nahin Ho Sakti Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Anvar Khalid. Free Dowlonad Baat Nahin Ho Sakti by Mohammad Anvar Khalid in PDF.