مگر میں خدا سے کہوں گا
مگر میں خدا سے کہوں گا
خدا وند! میری سزا تو کسی اور کو دے
کہ میں نے یہاں
اس زمیں پر
سزائیں قبولیں ہیں ان کی
کہ جن سے مجھے صرف اتنا تعلق رہا ہے
کہ میں اور وہ
دونوں تجھ کو خدا مانتے تھے!
یہ سچ ہے
ترا عکس دیکھا تھا ہم نے الگ آئینوں میں
مگر میں خدا سے کہوں گا
خدا وند! یہ دن قیامت کا دن ہے
یہ وہ دن ہے
جب تو نے ہم سب پہ اپنے کو ظاہر کیا ہے
تو اس وقت میرے گناہوں سے پردہ اٹھا کر
خداوند! تو اپنی نورانیوں
اپنی تابانیوں کو ملوث نہ کر
مجھے معاف کر دے
اسے معاف کر دے
کہ میں اور وہ دونوں تجھ کو خدا مانتے تھے
یہ سچ ہے
ترا عکس دیکھا تھا ہم نے الگ آئینوں میں
ہمیں معاف کر دے
کہ ہم نے سزائیں قبول کی ہیں اک دوسرے کی!
ہمیں معاف کر دے
کہ سارے گناہ ساری تقصیریں
سچ سچ بتاؤں
اسی دن کی خاطر ہوئی تھیں
(587) ووٹ وصول ہوئے
Magar Main KHuda Se Kahunga In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Magar Main KHuda Se Kahunga is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Magar Main KHuda Se Kahunga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Magar Main KHuda Se Kahunga by Mohammad Alvi in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends