Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7813ab628e5c7d895933c60f16e1c6c2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک بچہ - محمد علوی کی شاعری - Darsaal

ایک بچہ

آج سے پہلے میرا گھر

سویا سویا رہتا تھا

سورج روز نکلتا تھا

روز سویرا ہوتا تھا

آنگن میں دیواروں پر

دھوپ چمکتی رہتی تھی

گھر کی اک اک کھڑکی میں

نور کی ندی بہتی تھی

سارا سارا دن چھت پر

کاگے شور مچاتے تھے

نل نیچے پانی پینے

روز کبوتر آتے تھے

دروازے پر دستک کی

مہریں چمکا کرتی تھیں

سرد ہوائیں پردوں میں

ٹھنڈی آہیں بھرتی ہیں

ادھر ادھر جاتی گلیاں

دھوم مچایا کرتی تھیں

ان جانے جانے بوجھے

گیت سنایا کرتی تھیں

لیکن پھر بھی میرا گھر

سویا سویا رہتا تھا!

گھر کا اک اک دروازہ

کھویا کھویا رہتا تھا!

آج مگر اک نو وارد

بچے کا رونا سن کر

چونک پڑے دیوار و در

جاگ اٹھا ہے میرا گھر

(481) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Bachcha In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Ek Bachcha is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Ek Bachcha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Ek Bachcha by Mohammad Alvi in PDF.