Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e2feda23ff5d45712a79ce40daae28b9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یوں تو کم کم تھی محبت اس کی - محمد علوی کی شاعری - Darsaal

یوں تو کم کم تھی محبت اس کی

یوں تو کم کم تھی محبت اس کی

کم نہ تھی پھر بھی رفاقت اس کی

سارے دکھ بھول کے ہنس لیتا تھا

یہ بھی تھی ایک کرامت اس کی

الجھنیں اور بھی تھیں اس کے لیے

ایک میں بھی تھا مصیبت اس کی

پہلے بھی پینے کو جی کرتا تھا

مل ہی جاتی تھی اجازت اس کی

خواب میں جیسے چلا کرتا ہوں

دیکھتا رہتا ہوں صورت اس کی

نام رہتا ہے زباں پر اس کا

گھر میں رہتی ہے ضرورت اس کی

اس کی عادت تھی شرارت کرنا

کاش یہ بھی ہو شرارت اس کی

پھیلتے بڑھتے ہوئے بستر میں

ڈھونڈھتا رہتا ہوں قربت اس کی

ایک بوسیدہ سا گھر چھوڑ گئی

لے گئی ساتھ وہ جنت اس کی

(524) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yun To Kam Kam Thi Mohabbat Uski In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Yun To Kam Kam Thi Mohabbat Uski is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Yun To Kam Kam Thi Mohabbat Uski Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Yun To Kam Kam Thi Mohabbat Uski by Mohammad Alvi in PDF.