Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c38c00e421c6608eb5e35177ed45382d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تیسری آنکھ کھلے گی تو دکھائی دے گا - محمد علوی کی شاعری - Darsaal

تیسری آنکھ کھلے گی تو دکھائی دے گا

تیسری آنکھ کھلے گی تو دکھائی دے گا

اور کے دن مرا ہم زاد جدائی دے گا

وہ نہ آئے گا مگر دل یہ کہے جاتا ہے

اس کے آنے کا ابھی شور سنائی دے گا

دل کا آئینہ ہوا جاتا ہے دھندلا دھندلا

کب ترا عکس اسے اپنی صفائی دے گا

خوش تھا میں چہرے پہ آنکھوں کو سجا کر لیکن

کیا خبر تھی مجھے کچھ بھی نہ سجھائی دے گا

اپنے ہی خون میں آلودہ کیے بیٹھا ہوں

کون اس ہاتھ میں اب دست حنائی دے گا

موت بھی دور بہت دور کہیں پھرتی ہے

کون اب آ کے اسیروں کو رہائی دے گا

بیچنے نکلا ہوں علویؔ مرا دیوان مگر

جانتا ہوں میں کوئی پیسہ نہ پائی دے گا

(809) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tisri Aankh Khulegi To Dikhai Dega In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Tisri Aankh Khulegi To Dikhai Dega is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Tisri Aankh Khulegi To Dikhai Dega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Tisri Aankh Khulegi To Dikhai Dega by Mohammad Alvi in PDF.