Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b2ea1df4b1b82ec1da5464dc6f916e87, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
شریفے کے درختوں میں چھپا گھر دیکھ لیتا ہوں - محمد علوی کی شاعری - Darsaal

شریفے کے درختوں میں چھپا گھر دیکھ لیتا ہوں

شریفے کے درختوں میں چھپا گھر دیکھ لیتا ہوں

میں آنکھیں بند کر کے گھر کے اندر دیکھ لیتا ہوں

ادھر اس پار کیا ہے یہ کبھی سوچا نہیں میں نے

مگر میں روز کھڑکی سے سمندر دیکھ لیتا ہوں

سڑک پہ چلتے پھرتے دوڑتے لوگوں سے اکتا کر

کسی چھت پر مزے میں بیٹھے بندر دیکھ لیتا ہوں

یہ سچ ہے اپنی قسمت کوئی کیسے دیکھ سکتا ہے

مگر میں تاش کے پتے اٹھا کر دیکھ لیتا ہوں

گلی کوچوں میں چوراہوں پہ یا بس کی قطاروں میں

میں اس چپ چاپ سی لڑکی کو اکثر دیکھ لیتا ہوں

چلا جاؤں گا جیسے خود کو تنہا چھوڑ کر علویؔ

میں اپنے آپ کو راتوں میں اٹھ کر دیکھ لیتا ہوں

(529) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sharife Ke DaraKHton Mein Chhupa Ghar Dekh Leta Hun In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Sharife Ke DaraKHton Mein Chhupa Ghar Dekh Leta Hun is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Sharife Ke DaraKHton Mein Chhupa Ghar Dekh Leta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Sharife Ke DaraKHton Mein Chhupa Ghar Dekh Leta Hun by Mohammad Alvi in PDF.