Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_aeaa9a4ccc62b8d0d1a7071d57d1ee33, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں اپنا نام ترے جسم پر لکھا دیکھوں - محمد علوی کی شاعری - Darsaal

میں اپنا نام ترے جسم پر لکھا دیکھوں

میں اپنا نام ترے جسم پر لکھا دیکھوں

دکھائی دے گا ابھی بتیاں بجھا دیکھوں

پھر اس کو پاؤں مرا انتظار کرتے ہوئے

پھر اس مکان کا دروازہ ادھ کھلا دیکھوں

گھٹائیں آئیں تو گھر گھر کو ڈوبتا پاؤں

ہوا چلے تو ہر اک پیڑ کو گرا دیکھوں

کتاب کھولوں تو حرفوں میں کھلبلی مچ جائے

قلم اٹھاؤں تو کاغذ کو پھیلتا دیکھوں

اتار پھینکوں بدن سے پھٹی پرانی قمیص

بدن قمیص سے بڑھ کر کٹا پھٹا دیکھوں

وہیں کہیں نہ پڑی ہو تمنا جینے کی

پھر ایک بار انہیں جنگلوں میں جا دیکھوں

وہ روز شام کو علویؔ ادھر سے جاتی ہے

تو کیا میں آج اسے اپنے گھر بلا دیکھوں

(584) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Apna Nam Tere Jism Par Likha Dekhun In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Main Apna Nam Tere Jism Par Likha Dekhun is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Main Apna Nam Tere Jism Par Likha Dekhun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Main Apna Nam Tere Jism Par Likha Dekhun by Mohammad Alvi in PDF.