Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_08a1faea890c0e24b8fd8d148942d754, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کبھی تو ایسا بھی ہو راہ بھول جاؤں میں - محمد علوی کی شاعری - Darsaal

کبھی تو ایسا بھی ہو راہ بھول جاؤں میں

کبھی تو ایسا بھی ہو راہ بھول جاؤں میں

نکل کے گھر سے نہ پھر اپنے گھر میں آؤں میں

بکھیر دے مجھے چاروں طرف خلاؤں میں

کچھ اس طرح سے الگ کر کہ جڑ نہ پاؤں میں

یہ جو اکیلے میں پرچھائیاں سی بنتی ہیں

بکھر ہی جائیں گی لیکن کسے دکھاؤں میں

مرا مکان اگر بیچ میں نہ آئے تو

ان اونچے اونچے مکانوں کو پھاند جاؤں میں

گواہی دیتا وہی میری بے گناہی کی

وہ مر گیا تو اسے اب کہاں سے لاؤں میں

یہ زندگی تو کہیں ختم ہی نہیں ہوتی

اب اور کتنے دنوں یہ عذاب اٹھاؤں میں

غزل کہی ہے کوئی بھانگ تو نہیں پی ہے

مشاعرے میں ترنم سے کیوں سناؤں میں

ارے وہ آپ کے دیوان کیا ہوئے علویؔ

بکے نہ ہوں تو کباڑی کو ساتھ لاؤں میں

(843) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kabhi To Aisa Bhi Ho Rah Bhul Jaun Main In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Kabhi To Aisa Bhi Ho Rah Bhul Jaun Main is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Kabhi To Aisa Bhi Ho Rah Bhul Jaun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Kabhi To Aisa Bhi Ho Rah Bhul Jaun Main by Mohammad Alvi in PDF.