Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_40479128ac0669c1ef3d8f33e296bb70, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہزاروں لاکھوں دلی میں مکاں ہیں - محمد علوی کی شاعری - Darsaal

ہزاروں لاکھوں دلی میں مکاں ہیں

ہزاروں لاکھوں دلی میں مکاں ہیں

مگر پہچاننے والے کہاں ہیں

کہیں پر سلسلہ ہے کوٹھیوں کا

کہیں گرتے کھنڈر ہیں نالیاں ہیں

کہیں ہنستی چمکتی صورتیں ہیں

کہیں مٹتی ہوئی پرچھائیاں ہیں

کہیں آواز کے پردے پڑے ہیں

کہیں چپ میں کئی سرگوشیاں ہیں

قطب صاحب کھڑے ہیں سر جھکائے

قلعے پر گدھ بہت ہی شادماں ہیں

ارے یہ کون سی سڑکیں ہیں بھائی

یہاں تو لڑکیاں ہی لڑکیاں ہیں

لکھا ملتا ہے دیواروں پہ اب بھی

تو کیا اب بھی وہی بیماریاں ہیں

حوالوں پر حوالے دے رہے ہیں

یہ صاحب تو کتابوں کی دکاں ہیں

مرے آگے مجھی کو کوستے ہیں

مگر کیا کیجیے اہل زباں ہیں

دکھایا ایک ہی دلی نے کیا کیا

برا ہو اب تو دو دو دلیاں ہیں

یہاں بھی دوست مل جاتے ہیں علویؔ

یہاں بھی دوستوں میں تلخیاں ہیں

(628) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hazaron Lakhon Dilli Mein Makan Hain In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Hazaron Lakhon Dilli Mein Makan Hain is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Hazaron Lakhon Dilli Mein Makan Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Hazaron Lakhon Dilli Mein Makan Hain by Mohammad Alvi in PDF.