Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e595b6f0f5910e74168632b532dcedc4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گلوں کے درمیاں اچھی لگی ہیں - محمد علوی کی شاعری - Darsaal

گلوں کے درمیاں اچھی لگی ہیں

گلوں کے درمیاں اچھی لگی ہیں

ہمیں یہ تتلیاں اچھی لگی ہیں

گلی میں کوئی گھر اچھا نہیں تھا

مگر کچھ کھڑکیاں اچھی لگی ہیں

نہا کر بھیگے بالوں کو سکھاتی

چھتوں پر لڑکیاں اچھی لگی ہیں

حنائی ہاتھ دروازے سے باہر

اور اس میں چوڑیاں اچھی لگی ہیں

بچھڑتے وقت ایسا بھی ہوا ہے

کسی کی سسکیاں اچھی لگی ہیں

حسینوں کو لیے بیٹھیں ہیں علویؔ

تبھی تو کرسیاں اچھی لگی ہیں

(1087) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gulon Ke Darmiyan Achchhi Lagi Hain In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Gulon Ke Darmiyan Achchhi Lagi Hain is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Gulon Ke Darmiyan Achchhi Lagi Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Gulon Ke Darmiyan Achchhi Lagi Hain by Mohammad Alvi in PDF.