Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9f3c77d2c125f8051b36a848520c0390, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دن اک کے بعد ایک گزرتے ہوئے بھی دیکھ - محمد علوی کی شاعری - Darsaal

دن اک کے بعد ایک گزرتے ہوئے بھی دیکھ

دن اک کے بعد ایک گزرتے ہوئے بھی دیکھ

اک دن تو اپنے آپ کو مرتے ہوئے بھی دیکھ

ہر وقت کھلتے پھول کی جانب تکا نہ کر

مرجھا کے پتیوں کو بکھرتے ہوئے بھی دیکھ

ہاں دیکھ برف گرتی ہوئی بال بال پر

تپتے ہوئے خیال ٹھٹھرتے ہوئے بھی دیکھ

اپنوں میں رہ کے کس لیے سہما ہوا ہے تو

آ مجھ کو دشمنوں سے نہ ڈرتے ہوئے بھی دیکھ

پیوند بادلوں کے لگے دیکھ جا بہ جا

بگلوں کو آسمان کترتے ہوئے بھی دیکھ

حیران مت ہو تیرتی مچھلی کو دیکھ کر

پانی میں روشنی کو اترتے ہوئے بھی دیکھ

اس کو خبر نہیں ہے ابھی اپنے حسن کی

آئینہ دے کے بنتے سنورتے ہوئے بھی دیکھ

دیکھا نہ ہوگا تو نے مگر انتظار میں

چلتے ہوئے سمے کو ٹھہرتے ہوئے بھی دیکھ

تعریف سن کے دوست سے علویؔ تو خوش نہ ہو

اس کو تری برائیاں کرتے ہوئے بھی دیکھ

(769) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Din Ek Ke Baad Ek Guzarte Hue Bhi Dekh In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Din Ek Ke Baad Ek Guzarte Hue Bhi Dekh is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Din Ek Ke Baad Ek Guzarte Hue Bhi Dekh Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Din Ek Ke Baad Ek Guzarte Hue Bhi Dekh by Mohammad Alvi in PDF.