Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7a4c24ac020b428fbe8f12eed5e3441e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اور بازار سے کیا لے جاؤں - محمد علوی کی شاعری - Darsaal

اور بازار سے کیا لے جاؤں

اور بازار سے کیا لے جاؤں

پہلی بارش کا مزا لے جاؤں

کچھ تو سوغات دوں گھر والوں کو

رات آنکھوں میں سجا لے جاؤں

گھر میں ساماں تو ہو دلچسپی کا

حادثہ کوئی اٹھا لے جاؤں

اک دیا دیر سے جلتا ہوگا

ساتھ تھوڑی سی ہوا لے جاؤں

کیوں بھٹکتا ہوں غلط راہوں میں

خواب میں اس کا پتہ لے جاؤں

روز کہتا ہے ہوا کا جھونکا

آ تجھے دور اڑا لے جاؤں

آج پھر مجھ سے کہا دریا نے

کیا ارادہ ہے بہا لے جاؤں

گھر سے جاتا ہوں تو کام آئیں گے

ایک دو اشک بچا لے جاؤں

جیب میں کچھ تو رہے گا علویؔ

لاؤ تم سب کی دعا لے جاؤں

(526) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aur Bazar Se Kya Le Jaun In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Aur Bazar Se Kya Le Jaun is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Aur Bazar Se Kya Le Jaun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Aur Bazar Se Kya Le Jaun by Mohammad Alvi in PDF.