Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_57cfa3cbd66af0ac463fc7a3df0c8359, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جور افلاک بسکہ جھیلے ہیں - مرزا مسیتابیگ منتہی کی شاعری - Darsaal

جور افلاک بسکہ جھیلے ہیں

جور افلاک بسکہ جھیلے ہیں

ایسے پاپڑ بہت سے بیلے ہیں

گہ حضوری ہے گاہ ہے دوری

گہ اکیلے ہیں گہ دو کیلے ہیں

اسپ تازی نظر نہیں آتے

سو کھروں سے بھرے طویلے ہیں

کہتے ہیں یاں جسے قمار عشق

کھیل ایسے بہت سے کھیلے ہیں

جیتے ہیں وہ قمار عشق میں یار

جان پر اپنی جو کہ کھیلے ہیں

ٹھہرے کب جنگ حسن میں یہ شیخ

ایک مدت کے یہ بھگیلے ہیں

پاس اپنے دوئی کا نام نہیں

جب سے پیدا ہوئے اکیلے ہیں

نہ دکھانا لحد میں آنکھیں نکیر

پاس اپنے بھی قل کے ڈھیلے ہیں

کفر و دیں کا ہو فیصلہ کیوں کر

ایک مدت کے یہ منجھیلے ہیں

دیر و کعبہ کی بھیڑ بھاڑ ہے کیا

ایسے دیکھے بہت سے میلے ہیں

گریۂ پر اثر کی شدت ہے

صاف آب بقا کے ریلے ہیں

بھیجا اپنا خیال اس بت نے

جب سنا منتہیؔ اکیلے ہیں

(579) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jaur-e-aflak Bas-ki Jhele Hain In Urdu By Famous Poet Mirza Maseeta Beg Muntahi. Jaur-e-aflak Bas-ki Jhele Hain is written by Mirza Maseeta Beg Muntahi. Enjoy reading Jaur-e-aflak Bas-ki Jhele Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Maseeta Beg Muntahi. Free Dowlonad Jaur-e-aflak Bas-ki Jhele Hain by Mirza Maseeta Beg Muntahi in PDF.