ایک دن مثل پتنگ کاغذی

ایک دن مثل پتنگ کاغذی

لے کے دل سر رشتۂ آزادگی

خود بخود کچھ ہم سے کنیانے لگا

اس قدر بگڑا کے سر کھانے لگا

میں کہا اے دل ہوائے دلبراں

بس کہ تیرے حق میں کہتی ہے زباں

پیچ میں ان کے نہ آنا زینہار

یہ نہیں ہیں گے کسو کے یار غار

گورے پنڈے پر نہ کر ان کے نظر

کھینچ لیتے ہیں یہ ڈورے ڈال کر

اب تو مل جائے گی تیری ان سے سانٹھ

لیکن آخر کو پڑے گی ایسی گانٹھ

سخت مشکل ہوگا سلجھانا تجھے

قہر ہے دل ان سے الجھانا تجھے

یہ جو محفل میں بڑھاتے ہیں تجھے

بھول مت اس پر اڑاتے ہیں تجھے

ایک دن تجھ کو لڑا دیں گے کہیں

مفت میں ناحق کٹا دیں گے کہیں

دل نے سن کر کانپ کر کھا پیچ و تاب

غوطے میں جا کر دیا کٹ کر جواب

رشتہ در گرد نم افگندہ دوست

می برد ہر جا کہ خاطر خواہ اوست

(804) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Mirza Ghalib. is written by Mirza Ghalib. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Ghalib. Free Dowlonad  by Mirza Ghalib in PDF.