Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6552b03dec70445c347d6d10bfd05970, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نصرت الملک بہادر مجھے بتلا کہ مجھے - غالب کی شاعری - Darsaal

نصرت الملک بہادر مجھے بتلا کہ مجھے

نصرت الملک بہادر مجھے بتلا کہ مجھے

تجھ سے جو اتنی ارادت ہے تو کس بات سے ہے

گرچہ تو وہ ہے کہ ہنگامہ اگر گرم کرے

رونق بزم مہ مہر تری ذات سے ہے

اور میں وہ ہوں کہ گر جی میں کبھی غور کروں

غیر کیا خود مجھے نفرت مری اوقات سے ہے

خستگی کا ہو بھلا جس کے سبب سے سر دست

نسبت اک گونہ مرے دل کو ترے ہات سے ہے

ہاتھ میں تیرے رہے تو سن دولت کی عناں

یہ دعا شام و سحر قاضی حاجات سے ہے

تو سکندر ہے مرا فخر ہے ملنا تیرا

گو شرف خضر کی بھی مجھ کو ملاقات سے ہے

اس پہ گزرے نہ گماں ریوو ریا کا زنہار

غالبؔ خاک نشیں اہل خرابات سے ہے

(925) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Mirza Ghalib. is written by Mirza Ghalib. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Ghalib. Free Dowlonad  by Mirza Ghalib in PDF.