Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_aca78d7d5678d774af059d1f7745e08f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وارستہ اس سے ہیں کہ محبت ہی کیوں نہ ہو - غالب کی شاعری - Darsaal

وارستہ اس سے ہیں کہ محبت ہی کیوں نہ ہو

وارستہ اس سے ہیں کہ محبت ہی کیوں نہ ہو

کیجے ہمارے ساتھ عداوت ہی کیوں نہ ہو

چھوڑا نہ مجھ میں ضعف نے رنگ اختلاط کا

ہے دل پہ بار نقش محبت ہی کیوں نہ ہو

ہے مجھ کو تجھ سے تذکرۂ غیر کا گلہ

ہر چند بر سبیل شکایت ہی کیوں نہ ہو

پیدا ہوئی ہے کہتے ہیں ہر درد کی دوا

یوں ہو تو چارۂ غم الفت ہی کیوں نہ ہو

ڈالا نہ بے کسی نے کسی سے معاملہ

اپنے سے کھینچتا ہوں خجالت ہی کیوں نہ ہو

ہے آدمی بجائے خود اک محشر خیال

ہم انجمن سمجھتے ہیں خلوت ہی کیوں نہ ہو

ہنگامۂ زبونی ہمت ہے انفعال

حاصل نہ کیجے دہر سے عبرت ہی کیوں نہ ہو

وارستگی بہانۂ بیگانگی نہیں

اپنے سے کر نہ غیر سے وحشت ہی کیوں نہ ہو

مٹتا ہے فوت فرصت ہستی کا غم کوئی

عمر عزیز صرف عبادت ہی کیوں نہ ہو

اس فتنہ خو کے در سے اب اٹھتے نہیں اسدؔ

اس میں ہمارے سر پہ قیامت ہی کیوں نہ ہو

(1714) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Warasta Us Se Hain Ki Mohabbat Hi Kyun Na Ho In Urdu By Famous Poet Mirza Ghalib. Warasta Us Se Hain Ki Mohabbat Hi Kyun Na Ho is written by Mirza Ghalib. Enjoy reading Warasta Us Se Hain Ki Mohabbat Hi Kyun Na Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Ghalib. Free Dowlonad Warasta Us Se Hain Ki Mohabbat Hi Kyun Na Ho by Mirza Ghalib in PDF.