پھر اس انداز سے بہار آئی

پھر اس انداز سے بہار آئی

کہ ہوئے مہر و مہ تماشائی

دیکھو اے ساکنان خطۂ خاک

اس کو کہتے ہیں عالم آرائی

کہ زمیں ہو گئی ہے سر تا سر

روکش سطح چرخ مینائی

سبزہ کو جب کہیں جگہ نہ ملی

بن گیا روئے آب پر کائی

سبزہ و گل کے دیکھنے کے لیے

چشم نرگس کو دی ہے بینائی

ہے ہوا میں شراب کی تاثیر

بادہ نوشی ہے بادہ پیمائی

کیوں نہ دنیا کو ہو خوشی غالبؔ

شاہ دیں دار نے شفا پائی

(1777) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phir Is Andaz Se Bahaar Aai In Urdu By Famous Poet Mirza Ghalib. Phir Is Andaz Se Bahaar Aai is written by Mirza Ghalib. Enjoy reading Phir Is Andaz Se Bahaar Aai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Ghalib. Free Dowlonad Phir Is Andaz Se Bahaar Aai by Mirza Ghalib in PDF.