Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b5c2c1cedde44a469f1d059917093e58, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نوید امن ہے بیداد دوست جاں کے لیے - غالب کی شاعری - Darsaal

نوید امن ہے بیداد دوست جاں کے لیے

نوید امن ہے بیداد دوست جاں کے لیے

رہی نہ طرز ستم کوئی آسماں کے لیے

بلا سے گر مژۂ یار تشنۂ خوں ہے

رکھوں کچھ اپنی بھی مژگان خوں فشاں کے لیے

وہ زندہ ہم ہیں کہ ہیں روشناس خلق اے خضر

نہ تم کہ چور بنے عمر جاوداں کے لیے

رہا بلا میں بھی میں مبتلائے آفت رشک

بلائے جاں ہے ادا تیری اک جہاں کے لیے

فلک نہ دور رکھ اس سے مجھے کہ میں ہی نہیں

دراز دستی قاتل کے امتحاں کے لیے

مثال یہ مری کوشش کی ہے کہ مرغ اسیر

کرے قفس میں فراہم خس آشیاں کے لیے

گدا سمجھ کے وہ چپ تھا مری جو شامت آئی

اٹھا اور اٹھ کے قدم میں نے پاسباں کے لیے

بہ قدر شوق نہیں ظرف تنگنائے غزل

کچھ اور چاہیے وسعت مرے بیاں کے لیے

دیا ہے خلق کو بھی تا اسے نظر نہ لگے

بنا ہے عیش تجمل حسین خاں کے لیے

زباں پہ بار خدایا یہ کس کا نام آیا

کہ میرے نطق نے بوسے مری زباں کے لیے

نصیر دولت و دیں اور معین ملت و ملک

بنا ہے چرخ بریں جس کے آستاں کے لیے

زمانہ عہد میں اس کے ہے محو آرایش

بنیں گے اور ستارے اب آسماں کے لیے

ورق تمام ہوا اور مدح باقی ہے

سفینہ چاہیے اس بحر بیکراں کے لیے

ادائے خاص سے غالبؔ ہوا ہے نکتہ سرا

صلائے عام ہے یاران نکتہ داں کے لیے

(2514) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nawed-e-amn Hai Bedad-e-dost Jaan Ke Liye In Urdu By Famous Poet Mirza Ghalib. Nawed-e-amn Hai Bedad-e-dost Jaan Ke Liye is written by Mirza Ghalib. Enjoy reading Nawed-e-amn Hai Bedad-e-dost Jaan Ke Liye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Ghalib. Free Dowlonad Nawed-e-amn Hai Bedad-e-dost Jaan Ke Liye by Mirza Ghalib in PDF.