Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8ae2f7f5b2e33448f0c428eaaa64d1a3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ملتی ہے خوئے یار سے نار التہاب میں - غالب کی شاعری - Darsaal

ملتی ہے خوئے یار سے نار التہاب میں

ملتی ہے خوئے یار سے نار التہاب میں

کافر ہوں گر نہ ملتی ہو راحت عذاب میں

کب سے ہوں کیا بتاؤں جہان خراب میں

شب ہائے ہجر کو بھی رکھوں گر حساب میں

تا پھر نہ انتظار میں نیند آئے عمر بھر

آنے کا عہد کر گئے آئے جو خواب میں

قاصد کے آتے آتے خط اک اور لکھ رکھوں

میں جانتا ہوں جو وہ لکھیں گے جواب میں

مجھ تک کب ان کی بزم میں آتا تھا دور جام

ساقی نے کچھ ملا نہ دیا ہو شراب میں

جو منکر وفا ہو فریب اس پہ کیا چلے

کیوں بد گماں ہوں دوست سے دشمن کے باب میں

میں مضطرب ہوں وصل میں خوف رقیب سے

ڈالا ہے تم کو وہم نے کس پیچ و تاب میں

میں اور حظ وصل خدا ساز بات ہے

جاں نذر دینی بھول گیا اضطراب میں

ہے تیوری چڑھی ہوئی اندر نقاب کے

ہے اک شکن پڑی ہوئی طرف نقاب میں

لاکھوں لگاؤ ایک چرانا نگاہ کا

لاکھوں بناؤ ایک بگڑنا عتاب میں

وہ نالہ دل میں خس کے برابر جگہ نہ پائے

جس نالہ سے شگاف پڑے آفتاب میں

وہ سحر مدعا طلبی میں نہ کام آئے

جس سحر سے سفینہ رواں ہو سراب میں

غالبؔ چھٹی شراب پر اب بھی کبھی کبھی

پیتا ہوں روز ابر و شب ماہ تاب میں

(2911) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Milti Hai KHu-e-yar Se Nar Iltihab Mein In Urdu By Famous Poet Mirza Ghalib. Milti Hai KHu-e-yar Se Nar Iltihab Mein is written by Mirza Ghalib. Enjoy reading Milti Hai KHu-e-yar Se Nar Iltihab Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Ghalib. Free Dowlonad Milti Hai KHu-e-yar Se Nar Iltihab Mein by Mirza Ghalib in PDF.