کی وفا ہم سے تو غیر اس کو جفا کہتے ہیں

کی وفا ہم سے تو غیر اس کو جفا کہتے ہیں

ہوتی آئی ہے کہ اچھوں کو برا کہتے ہیں

آج ہم اپنی پریشانی خاطر ان سے

کہنے جاتے تو ہیں پر دیکھیے کیا کہتے ہیں

اگلے وقتوں کے ہیں یہ لوگ انہیں کچھ نہ کہو

جو مے و نغمہ کو اندوہ ربا کہتے ہیں

دل میں آ جاے ہے ہوتی ہے جو فرصت غش سے

اور پھر کون سے نالے کو رسا کہتے ہیں

ہے پرے سرحد ادراک سے اپنا مسجود

قبلے کو اہل نظر قبلہ نما کہتے ہیں

پائے افگار پہ جب سے تجھے رحم آیا ہے

خار رہ کو ترے ہم مہر گیا کہتے ہیں

اک شرر دل میں ہے اس سے کوئی گھبرائے گا کیا

آگ مطلوب ہے ہم کو جو ہوا کہتے ہیں

دیکھیے لاتی ہے اس شوخ کی نخوت کیا رنگ

اس کی ہر بات پہ ہم نام خدا کہتے ہیں

وحشتؔ و شیفتہؔ اب مرثیہ کہویں شاید

مر گیا غالبؔ آشفتہ نوا کہتے ہیں

(1584) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ki Wafa Humse To Ghair Isko Jafa Kahte Hain In Urdu By Famous Poet Mirza Ghalib. Ki Wafa Humse To Ghair Isko Jafa Kahte Hain is written by Mirza Ghalib. Enjoy reading Ki Wafa Humse To Ghair Isko Jafa Kahte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Ghalib. Free Dowlonad Ki Wafa Humse To Ghair Isko Jafa Kahte Hain by Mirza Ghalib in PDF.