Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8521928b2002415c92043a5a9a8c937d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
حسن مہ گرچہ بہ ہنگام کمال اچھا ہے - غالب کی شاعری - Darsaal

حسن مہ گرچہ بہ ہنگام کمال اچھا ہے

حسن مہ گرچہ بہ ہنگام کمال اچھا ہے

اس سے میرا مہہ خورشید جمال اچھا ہے

بوسہ دیتے نہیں اور دل پہ ہے ہر لحظہ نگاہ

جی میں کہتے ہیں کہ مفت آئے تو مال اچھا ہے

اور بازار سے لے آئے اگر ٹوٹ گیا

ساغر جم سے مرا جام سفال اچھا ہے

بے طلب دیں تو مزا اس میں سوا ملتا ہے

وہ گدا جس کو نہ ہو خوئے سوال اچھا ہے

ان کے دیکھے سے جو آ جاتی ہے منہ پر رونق

وہ سمجھتے ہیں کہ بیمار کا حال اچھا ہے

دیکھیے پاتے ہیں عشاق بتوں سے کیا فیض

اک برہمن نے کہا ہے کہ یہ سال اچھا ہے

ہم سخن تیشہ نے فرہاد کو شیریں سے کیا

جس طرح کا کہ کسی میں ہو کمال اچھا ہے

قطرہ دریا میں جو مل جاے تو دریا ہو جائے

کام اچھا ہے وہ جس کا کہ مآل اچھا ہے

خضر سلطاں کو رکھے خالق اکبر سرسبز

شاہ کے باغ میں یہ تازہ نہال اچھا ہے

ہم کو معلوم ہے جنت کی حقیقت لیکن

دل کے خوش رکھنے کو غالبؔ یہ خیال اچھا ہے

(2867) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Husn-e-mah Garche Ba-hangam-e-kamal Achchha Hai In Urdu By Famous Poet Mirza Ghalib. Husn-e-mah Garche Ba-hangam-e-kamal Achchha Hai is written by Mirza Ghalib. Enjoy reading Husn-e-mah Garche Ba-hangam-e-kamal Achchha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Ghalib. Free Dowlonad Husn-e-mah Garche Ba-hangam-e-kamal Achchha Hai by Mirza Ghalib in PDF.