حسن مہ گرچہ بہ ہنگام کمال اچھا ہے

حسن مہ گرچہ بہ ہنگام کمال اچھا ہے

اس سے میرا مہہ خورشید جمال اچھا ہے

بوسہ دیتے نہیں اور دل پہ ہے ہر لحظہ نگاہ

جی میں کہتے ہیں کہ مفت آئے تو مال اچھا ہے

اور بازار سے لے آئے اگر ٹوٹ گیا

ساغر جم سے مرا جام سفال اچھا ہے

بے طلب دیں تو مزا اس میں سوا ملتا ہے

وہ گدا جس کو نہ ہو خوئے سوال اچھا ہے

ان کے دیکھے سے جو آ جاتی ہے منہ پر رونق

وہ سمجھتے ہیں کہ بیمار کا حال اچھا ہے

دیکھیے پاتے ہیں عشاق بتوں سے کیا فیض

اک برہمن نے کہا ہے کہ یہ سال اچھا ہے

ہم سخن تیشہ نے فرہاد کو شیریں سے کیا

جس طرح کا کہ کسی میں ہو کمال اچھا ہے

قطرہ دریا میں جو مل جاے تو دریا ہو جائے

کام اچھا ہے وہ جس کا کہ مآل اچھا ہے

خضر سلطاں کو رکھے خالق اکبر سرسبز

شاہ کے باغ میں یہ تازہ نہال اچھا ہے

ہم کو معلوم ہے جنت کی حقیقت لیکن

دل کے خوش رکھنے کو غالبؔ یہ خیال اچھا ہے

(2856) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Husn-e-mah Garche Ba-hangam-e-kamal Achchha Hai In Urdu By Famous Poet Mirza Ghalib. Husn-e-mah Garche Ba-hangam-e-kamal Achchha Hai is written by Mirza Ghalib. Enjoy reading Husn-e-mah Garche Ba-hangam-e-kamal Achchha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Ghalib. Free Dowlonad Husn-e-mah Garche Ba-hangam-e-kamal Achchha Hai by Mirza Ghalib in PDF.