Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c0e46b97391aebde7350a3a31be788df, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہے بسکہ ہر اک ان کے اشارے میں نشاں اور - غالب کی شاعری - Darsaal

ہے بسکہ ہر اک ان کے اشارے میں نشاں اور

ہے بسکہ ہر اک ان کے اشارے میں نشاں اور

کرتے ہیں محبت تو گزرتا ہے گماں اور

یارب وہ نہ سمجھے ہیں نہ سمجھیں گے مری بات

دے اور دل ان کو جو نہ دے مجھ کو زباں اور

ابرو سے ہے کیا اس نگۂ ناز کو پیوند

ہے تیر مقرر مگر اس کی ہے کماں اور

تم شہر میں ہو تو ہمیں کیا غم جب اٹھیں گے

لے آئیں گے بازار سے جا کر دل و جاں اور

ہر چند سبک دست ہوئے بت شکنی میں

ہم ہیں تو ابھی راہ میں ہے سنگ گراں اور

ہے خون جگر جوش میں دل کھول کے روتا

ہوتے جو کئی دیدۂ خوں نابہ فشاں اور

مرتا ہوں اس آواز پہ ہر چند سر اڑ جاے

جلاد کو لیکن وہ کہے جائیں کہ ہاں اور

لوگوں کو ہے خورشید جہاں تاب کا دھوکا

ہر روز دکھاتا ہوں میں اک داغ نہاں اور

لیتا نہ اگر دل تمہیں دیتا کوئی دم چین

کرتا جو نہ مرتا کوئی دن آہ و فغاں اور

پاتے نہیں جب راہ تو چڑھ جاتے ہیں نالے

رکتی ہے مری طبع تو ہوتی ہے رواں اور

ہیں اور بھی دنیا میں سخن ور بہت اچھے

کہتے ہیں کہ غالبؔ کا ہے انداز بیاں اور

(6884) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hai Bas-ki Har Ek Un Ke Ishaare Mein Nishan Aur In Urdu By Famous Poet Mirza Ghalib. Hai Bas-ki Har Ek Un Ke Ishaare Mein Nishan Aur is written by Mirza Ghalib. Enjoy reading Hai Bas-ki Har Ek Un Ke Ishaare Mein Nishan Aur Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Ghalib. Free Dowlonad Hai Bas-ki Har Ek Un Ke Ishaare Mein Nishan Aur by Mirza Ghalib in PDF.