Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_728c04a5b31041f55a7511222e68d2dc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہے آرمیدگی میں نکوہش بجا مجھے - غالب کی شاعری - Darsaal

ہے آرمیدگی میں نکوہش بجا مجھے

ہے آرمیدگی میں نکوہش بجا مجھے

صبح وطن ہے خندۂ دنداں نما مجھے

ڈھونڈے ہے اس مغنی آتش نفس کو جی

جس کی صدا ہو جلوۂ برق فنا مجھے

مستانہ طے کروں ہوں رہ وادی خیال

تا بازگشت سے نہ رہے مدعا مجھے

کرتا ہے بسکہ باغ میں تو بے حجابیاں

آنے لگی ہے نکہت گل سے حیا مجھے

کھلتا کسی پہ کیوں مرے دل کا معاملہ

شعروں کے انتخاب نے رسوا کیا مجھے

واں رنگ ‌ہا بہ پردۂ تدبیر ہیں ہنوز

یاں شعلۂ چراغ ہے برگ حنا مجھے

پرواز‌ ہا نیاز تماشائے حسن دوست

بال کشادہ ہے نگۂ آشنا مجھے

از خود گزشتگی میں خموشی پہ حرف ہے

موج غبار سرمہ ہوئی ہے صدا مجھے

تا چند پست فطرتیٔ طبع آرزو

یا رب ملے بلندیٔ دست دعا مجھے

میں نے جنوں سے کی جو اسدؔ التماس رنگ

خون جگر میں ایک ہی غوطہ دیا مجھے

ہے پیچ تاب رشتۂ شمع سحر گہی

خجلت گدازیٔ نفس نارسا مجھے

یاں آب و دانہ موسم گل میں حرام ہے

زنار واگسستہ ہے موج صبا مجھے

یکبار امتحان ہوس بھی ضرور ہے

اے جوش عشق بادۂ مرد آزما مجھے

(1501) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hai Aarmidagi Mein Nikohish Baja Mujhe In Urdu By Famous Poet Mirza Ghalib. Hai Aarmidagi Mein Nikohish Baja Mujhe is written by Mirza Ghalib. Enjoy reading Hai Aarmidagi Mein Nikohish Baja Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Ghalib. Free Dowlonad Hai Aarmidagi Mein Nikohish Baja Mujhe by Mirza Ghalib in PDF.