Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_006dcc58d11936b0802551cd8bca2bfc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دل ناداں تجھے ہوا کیا ہے - غالب کی شاعری - Darsaal

دل ناداں تجھے ہوا کیا ہے

دل ناداں تجھے ہوا کیا ہے

آخر اس درد کی دوا کیا ہے

ہم ہیں مشتاق اور وہ بیزار

یا الٰہی یہ ماجرا کیا ہے

میں بھی منہ میں زبان رکھتا ہوں

کاش پوچھو کہ مدعا کیا ہے

جب کہ تجھ بن نہیں کوئی موجود

پھر یہ ہنگامہ اے خدا کیا ہے

یہ پری چہرہ لوگ کیسے ہیں

غمزہ و عشوہ و ادا کیا ہے

شکن زلف عنبریں کیوں ہے

نگہ چشم سرمہ سا کیا ہے

سبزہ و گل کہاں سے آئے ہیں

ابر کیا چیز ہے ہوا کیا ہے

ہم کو ان سے وفا کی ہے امید

جو نہیں جانتے وفا کیا ہے

ہاں بھلا کر ترا بھلا ہوگا

اور درویش کی صدا کیا ہے

جان تم پر نثار کرتا ہوں

میں نہیں جانتا دعا کیا ہے

میں نے مانا کہ کچھ نہیں غالبؔ

مفت ہاتھ آئے تو برا کیا ہے

(1630) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil-e-nadan Tujhe Hua Kya Hai In Urdu By Famous Poet Mirza Ghalib. Dil-e-nadan Tujhe Hua Kya Hai is written by Mirza Ghalib. Enjoy reading Dil-e-nadan Tujhe Hua Kya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Ghalib. Free Dowlonad Dil-e-nadan Tujhe Hua Kya Hai by Mirza Ghalib in PDF.