Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c859d27a6ffcc3c10833456322d7fc27, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چاہیے اچھوں کو جتنا چاہیے - غالب کی شاعری - Darsaal

چاہیے اچھوں کو جتنا چاہیے

چاہیے اچھوں کو جتنا چاہیے

یہ اگر چاہیں تو پھر کیا چاہیے

صحبت رنداں سے واجب ہے حذر

جائے مے اپنے کو کھینچا چاہیے

چاہنے کو تیرے کیا سمجھا تھا دل

بارے اب اس سے بھی سمجھا چاہیے

چاک مت کر جیب بے ایام گل

کچھ ادھر کا بھی اشارا چاہیے

دوستی کا پردہ ہے بیگانگی

منہ چھپانا ہم سے چھوڑا چاہیے

دشمنی نے میری کھویا غیر کو

کس قدر دشمن ہے دیکھا چاہیے

اپنی رسوائی میں کیا چلتی ہے سعی

یار ہی ہنگامہ آرا چاہیے

منحصر مرنے پہ ہو جس کی امید

نا امیدی اس کی دیکھا چاہیے

غافل ان مہ طلعتوں کے واسطے

چاہنے والا بھی اچھا چاہیے

چاہتے ہیں خوب رویوں کو اسدؔ

آپ کی صورت تو دیکھا چاہیے

(1428) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chahiye Achchhon Ko Jitna Chahiye In Urdu By Famous Poet Mirza Ghalib. Chahiye Achchhon Ko Jitna Chahiye is written by Mirza Ghalib. Enjoy reading Chahiye Achchhon Ko Jitna Chahiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Ghalib. Free Dowlonad Chahiye Achchhon Ko Jitna Chahiye by Mirza Ghalib in PDF.